Monday 15 December 2014

Tareekh Ne Pocha A Logo Ye Dunya Kis ki Dunya Hy?

تاریخ نے پوچھا اےلوگو! یہ دنیا کس کی دنیا ہے؟
شاہی نےکہا یہ میری ہے۔ اور دنیا نے یہ مان لیا۔
پھر تخت بچھے،ایوان سجے،گھڑیال بجے،دربار لگے۔
تلوار چلی، اور خون بہے،انسان لڑے،انسان مرے۔
دنیا نے آخر شاہی کو پہچان لیا، پہچان لیا۔
تاریخ نےپوچھا پھر لوگو! یہ دنیا کس کی دنیا ہے؟
دولت نےکہا یہ میری ہے، اور دنیا نے یہ مان لیا
پھر بینک کھلے، بازار جمے، بازار جمے، بیوپار بڑھے
انسان لٹے، انسان بکے،آرام اڑے، سب چیخ اٹھے
دنیا نے آخر دولت کو پہچان لیا، پہچان لیا۔
تاریخ نے پوچھا پھر لوگو! یہ دنیا کس کی دنیا ہے؟
محنت نےکہا یہ میری ہے، اور دنیا نے یہ مان لیا
پھر روح بڑھی پھر پیٹ بڑھے، افکار سڑے، کردار گرے
ایمان لٹے، اخلاق جلے،انسان گرے، حیوان بنے
دنیا نے آخر محنت کو پہچان لیا، پہچان لیا
تاریخ نے پوچھا پھر اے لوگو! یہ دنیا کس کی دنیا ہے؟
مومن نے کہا اللہ کی ہے، اور دنیا نے یہ مان لیا
پھر قلب ونظر کی صبح ہوئی،ایک نور کی لے سی پھوٹ پڑی
اک اک خودی کی آنکھ کھلی،فطرت کی صدا پھر گونج اٹھی
دنیا نے آخر آقا کو پہچان لیا، پہچان لیا۔
نعیم صدیقی مرحوم
Naim Siddiqi

1 comment: