بھری دنیا میں آخر دل کو سمجھانے کہاں جایئں
محبت ہو گئی جن کو وہ دیوانے کہاں جایئں
لگے ہیں شمع پر پہرے زمانے کی نگاہوں کے
جنھیں جلنے کی حسرت ہے وہ پروانے کہاں جائیں
سنانا بھی جنھیں مشکل چھپانا بھی جنھیں مشکل
ذرا تو ہی بتا اے دل وہ افسانے کہاں جائیں
نظر میں الجھنیں دل میں ہے عالم بیقراری کا
سمجھہ میں کچھہ نہی آتا سکوں پانے کہاں جایئں
No comments:
Post a Comment