کلام کیف بھوپالی کا
یہ مزاج یار کو کیا ہوا انہیں مجھ سے پیار ہے آج کل
میری جستجو میری گفتگو میرا انتظار ہے آج کل
ترے خطوط نکالنا کبھی دیکھنا کھبی چومنا
یہی مشغلہ یہی سلسلہ یہی کاروبار ہے آج کل
نہ اکیلا گھر سے نکل میاں ذرا دیکھ بھال کے چل میاں
بڑی ابتری، بڑی رہزنی بڑی لوٹ مار ہے آج کل
اسے قتل کر اسے قتل کر تجھے سات خون معاف ہیں
تیری سلطنت تیرا دبدبہ تیرا اقتدار ہے آج کل
ارے کیف تو تو رند تھا میرے یار تجھ کو کیا ہوا
بڑا مذہبی بڑاپارسا بڑادین دار ہے آج کل
Kaef Bhopali
Jeni
ReplyDeleteNewSite
ReplyDeleteInsuranceIO
ReplyDeleteAS
ReplyDeleteInsurance
ReplyDeleteHammad
ReplyDeleteBehram
ReplyDelete