Saturday 27 December 2014

Lamhy ko bewafa Samaj Lijiy by John Aelia


لمحے کو بے وفا سمجھ لیجیئے
جاودانی ادا سمجھ لیجیئے

میری خاموشی مسلسل کو
اک مسلسل گلہ سمجھ لیجیئے

آپ سے میں نے جو کبهی نہ کہا
اس کو میرا کہا سمجھ لیجیئے

جس گلی میں بهی آپ رہتے ہوں
واں مجهے جا بہ جا سمجھ لیجئے

آپ آ جایئے قریب مرے
مجھ کو مجھ سے جدا سمجھ لیجئے

جو نہ پہنچائے آپ تک مجھ کو
آپ اسے واسطہ سمجھ لیجئے

نہیں جب کوئی مدعا میرا
کوئی تو مدعا سمجھ لیجئے

جو کبهی حال حال میں نہ چلے
اس کو باد صبا سمجھ لیجئے

جو کہیں بهی نہ ہو، کبھی بهی نہ ہو
آپ اس کو خدا سمجھ لیجیئے

جون ایلیا
John Aelia

2 comments: