Saturday 27 December 2014

Mera Bachpan Mery Jogno Meri Gorrya LaDy by Noshi Gelani


کوئی مجھ کو میرا بهرپور سراپا لا دے
مرے بازو، مری آنکھیں، چہرہ لا دے

ایسا دریا جو کسی اور سمندر میں گرے
اس سے بہتر ہے کہ مجھ کو میرا صحرا لا دے

کچھ نہیں چاہئے تجھ سے اے مری عمر رواں
مرا بچپن، مرے جگنو، مری گڑیا لادے

جس کی آنکھیں مجهے اندر سے بهی پڑھ سکتی ہوں
کوئی چہرہ تو مرے شہر میں ایسا لا دے

کشتی جاں تو بهنور میں ہے کئی برسوں سے
اے خدا اب تو ڈبو دے یا کنارا لا دے

نوشی گیلانی
Noshi Gelani

2 comments: